Header Ads Widget

Ticker

6/recent/ticker-posts

Success is The Name of A Goal

 *╭┄┅┅┅─══❁﷽❁══─┅┅┅•┄╮*

     *🤝​اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎​*  

 ➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖


*رفتار سے زیادہ اہمیت سمت کی ہوتی ہے* .


 *Success is The Name of A Goal* .


You can do it 


*سوال یہ نہیں کہ کامیاب کیسے ہونا ہے سب سے پہلے سوال یہ ہے کہ کامیابی کیا ہے* ۔ ایک آدمی سامان اٹھاۓ داٸیں سے باٸیں ۔باٸیں سے داٸیں چکر پرچکر لگا رہا ہے سامان بھی وزنی ہے اور مسلسل ایک ہی جگہ پر چکر لگا رہا ہے تو عموما لوگ کہتے ہیں پاگل ہو گیا ہے ۔ نا سمجھ ہے۔ خوامخواہ خود کو تھکا رہا ہے ۔ ہم میں سے بہت سے لوگوں کی مثال ایسی ہی ہے ۔ خواہشات کا بوجھ تو اٹھاۓ ہوۓ ہیں مگر بنا منزل مسافر ہیں ۔ یاد رہے *کامیابی ایک منزل کا نام ہے*

 *Success is the Name of a Goal* .

 جو لوگ قمست پر بات کو چھوڑ دیتے ہیں یا حالات کا شکوہ کرتے ہیں ان کے لیے نبی کریم ﷺ کی زندگی رول ماڈل ہے آپ ﷺ سے زیادہ مشکل حالات کسی لیڈر نے نہیں دیکھے مگر حالات کا رخ خود موڑنا پڑتا ہے کامیابی طشت میں رکھی نہیں ملتی۔ *حالات اور لوگوں کو الزام دینے میں وقت ضاٸع نہ کیجیے ۔آپ کا وقت آپ کاہی ہے اسے خود پر خرچ کیجیے* 

لہذا سب سے پہلے یہ سبق ازبر کرلیں کہ *کامیابی کے لیے ایک منزل کا ہونا ضروری ہے* ۔ چلیں اس کی مزید سادہ مثال دیتا ہوں۔ ایک شخص پشاور کی گاڑی میں بیٹھ جاۓ اور پھر لوگوں کوکہے ۔ سب مسافر دعا کرو میں خیریت سے لاہور پہنچ جاوں اور ڈراٸیور کو بھی کہے گاڑی تیز اور بہترین انداز میں چلانا میں خیریت سے لاہور پہنچ جاوں تو یقینا سب ہنسیں گے اور کہیں گے بھاٸی گاڑی کا رخ لاہور نہیں پشاور کی طرف ہے اس لیے آپ کی دعا کا ڈراٸیور کی محنت توجہ کا کوٸی فاٸدہ نہیں ہو گا ۔ تو یہاں یہ بات پلے باندھ لیں ۔ *رفتار سے زیادہ اہمیت سمت کی ہوتی ہے ۔* کامیابی کے لیے سب سے ضروری منزل ہے ۔آپ وہاں پہنچیں تو آپ کامیاب ہوں گے ۔ قسمت کے بارے فی الحال اتنا سمجھ لیجیے

 *Man Make His fortune by Himself* 

انسان اپنی قسمت خود بناتا ہے۔

آپ کی منزل کیا ہے یہ ضروری ہے اور اس کے لیے *حضرت علی رضی اللہ عنہ کا ایک بہت پیارا قول ہے بڑے خواب دیکھنے سے مت ڈرو بڑے خوابوں کی ہی بڑی تعبیریں ہوا کرتی ہیں۔* 

ایک آدمی ایک دن میں اگر تین سو روپیہ کماتا ہے اور ایک آدمی تین ہزار تو دونوں میں پہلا فرق ان کی منزل ان کے Target میں ہے جس نے منزل تین سو بناٸی اس نے محنت کوشش پلاننگ بھی اتنی ہی کی اور جس نے منزل 3000 یا 3 لاکھ بناٸی اس نے کوشش بھی کی ۔اب رہا سوال کہ اگر آپ اس منزل تک نہیں پہنچ پاتے تو جناب *اگر آپ نے ستارے توڑنے کے لیے ہاتھ بلند کیے ہیں اور آپ ستارے نہیں توڑ پاۓ تو کم ازکم آپ کا ہاتھ کیچڑ میں بھی تو نہیں ہو گا* ۔پھر یہ کہ ہر شخص کی کامیابی کی اپنی نوعیت ہوتی ہے منزل کے فیصلہ کے بعد محنت کرنے کاسٹاٸل وقت ہمت کوشش سب اس میں شامل ہوتا ہے سب سے بڑھ کر تو شوق اور لگن کیونکہ *شوق اور جنون ایسی چیزیں ہیں جو گھپ اندھیرے میں بھی راستہ ڈھونڈھ لیتی ھیں اور ناممکن کو ممکن کر دکھاتی ہیں۔*

لہذا کامیابی کے لیے کام کرناپڑتا ہے ۔ہم مساٸل کا پرچار کرنے میں جتنا وقت لگاتے ہیں اگر اس کا نصف بھی مساٸل حل کرنے پر لگاٸیں تو منزل ہم سے دور نہ رہے ۔i can والے i cant کہنے والوں سے زیادہ تیز رفتار اور جلدمنزل پر پہنچتے ہیں ۔ *چلیں اٹھاٸیں کاغذ اور لکھیں آپ کیا کیا بننا چاہتے تھے چاہتے ہیں اور فاٸنل کیجیے کیا بننا ہے پھر جو فاٸنل ہو اس کے پیچھے پڑ جاٸیے* ۔دوسروں کے تجربہ سے فاٸدہ اٹھاٸیے اور کامیابی کا سفر شروع کیجیے۔۔۔۔۔

۔  ➖➖➖➖➖➖➖➖➖

Post a Comment

2 Comments